Explore the World

Tuesday, December 7, 2010

سی این جی کا آغاز عوام دشمنی کی ابتدا از رمضان غوری

پاکستان جیسا ملک جو ترقی پذیر ممالک کی فہرست میں آخر پر آتا ہے آج کل توانائی کے شدید بحران سے دوچار ہے۔ بجلی کی کمی تو ایک عرصے سے پاکستان کے عوام کے مقدر کو روشنیوں سے محروم کر رہی تھی کہ پچھلی حکومت کے دور میں سرمایہ دوروں کے سرمائے کو دن دوگنا اور رات چوگنا کرنے کی غرض سے ایک بہت ہی عوام دشمن فیصلہ سی این جی(CNG) ٹرانسپورٹ کا فروغ تھا۔قدرتی گیس کے وسیع تر ذخائر کے مالا مال دنیا کے بڑے بڑے ممالک میں سی این جی کا نام نشان تک نہیں۔ لیکن پاکستان کے نادان حکمرانوں نےگھریلو استعمال کی شے ضروریہ کو سی این جی اسٹیشنوں کے ذریعے سرمایہ دار طبقے کی جیبیں بھرنے کا ذریعہ بنایا۔ سی این جی اسٹیشنوں کے ذریعے منافع خوری کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ بہت سے سی این جی اسٹیشن صارفین کو 45 فیصد تک رعایت دیتے ہیں۔ جب کے عوام کو گھروں میں چولہا جلانے کے لیے گیس پہلے 50یونٹ ۹۵ روپے اگلے پچاس ١۹۰ اور اس سے بڑھ جانے کی صورت میں 800 روپے اور1000 روپے فی بی ٹی یو کے حساب سے دی جی رہی ہے۔ جس سے ایک عام گھر کا گیس بل ہزاروں میں ہوتا ہے۔ سی این جی کے استعمال سے فائدہ اٹھانے والے سرمایہ دار ٹرانسپورٹر ہی ہیں جو غریب عوام کو کرائے کی مدمیں پٹرول یا ڈیزل گاڑیوں کی نسبت کوئی رعایت نہیں دیتے۔ امراء کے طبقے کا ہر فرد ذاتی گاڑی کے ساتھ سی این جی کے سستے پن کے مزے لوٹ رہا ہے سی این جی کے استعمال کے آغاز کے چند برس بعد ہی ملک بھر میں کارخانوں میں ہفتے میں چار دن تک گیس بند رکھنے کا فیصلہ کر دیا گیا ہے۔ اگر سی این جی اسٹیشنوں کے ذریعے غریبوں کی جیب کی پونجی امراء کے سرمائے میں اسی رفتار سے تبدیل ہوتی رہی تو وہ وقت دور نہیں جب عوام الناس دو وقت کا کھانا بنانے کے لیے در بدر کی ٹھوکریں کھاتے پھریں گے۔ کیونکہ گیس کی کمی کی وجہ سے بجلی کی طرح گیس کی لوڈشیڈنگ میں بھی شدّت آ جائے گی۔ اگرچہ سی این اسٹیشنوں پر ہفتے میں دو دن ناغہ کیا جارہا ہے لیکن ناغے کے دن عوامی ٹرانسپورٹ استعمال کرنے والے افراد جانتے ہیں کہ ہر علاقے میں کوئی نہ کوئی اسٹیشن اس دن بھی گیس دے رہا ہوتا ہے۔

دنیا بھر میں قدرتی گیس پیدا کرنے والے بڑے بڑے ممالک میں سی این جی گیس کا استعمال بہت کم ہے۔ وجہ یہی کہ یہ گھریلو استعمال کی چیز ہے اور توانائی کے متبادل ذرائع کے آسان استعمال کے عام ہونے تک اس کا بے دریغ استعمال کہیں بھی دانش مندانہ خیال نہیں کیا جا رہا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ سی این جی کی صورت میں اس گیس کا استعمال کم سے کم کرنے کے لیے اس کی قیمت پٹرول اور ڈیزل کے برابر کی جائے۔ اسٹیشن مالکان کا کمیشن کم کیا جائے تاکہ وہ رعایت کے نام پر مقابلہ بازی نہ کریں

اس کے علاوہ ایسے کارخانوں کو گیس فراہم نہ کی جائے جن میں گیس کی کوئی ناگزیر ضرورت نہ ہو۔ قدرتی گیس پر جنریٹر کے ذریعے بجلی پیدا کرنے پر پابندی لگائی جائے۔ یہ پابندی نہ صرف کارخانوں اور ملوں پر ہو بلکہ گھریلو صارفین پر جنریٹر کے ذریعے گیس کے استعمال پر پابندی لگائی جائے اور خلاف ورزی پر بھاری جرمانے کیے جائیں۔ کیونکہ گھریلو صارفین میں جنریٹر استعمال کرکے بھاری بل سے بچنے کے لیے گیس چوری کے رجحانات کو تقویت ملے گی۔

شمسی توانائی کے استعمال کو فروغ دیا جائے جس سے نہ صرف توانائی کی کمی پر قابو پانے میں مدد ملے گی بل کہ ماحولیاتی آلودگی میں خاطر خواہ کمی آئے گی شمسی توانائی کے فروغ سے زمین کے بڑھتے ہوئےدرجہ حرارت میں بھی کمی لائی جا سکے گی۔

StatCounter